Khalil Ur Rehman Qamar is a famous Urdu poet. People like Khalil Ur Rehman Qamar poetry very much. Here you can read the 50+ best Khalil Ur Rehman Qamar Poetry in Urdu text with images.
Khalil Ur Rehman Qamar Poetry

تم وعدہ کرو شان سے دفناؤ گے مجھ کو
میں تیری قسم پورے تقدس سے مروں گا
وہ چلے گئے محبتیں باقی رہ گئیں
انھوں نے سب کو مار ڈلا، ان سے محبت نہیں مری
میں مرد کہ لئے دعا کرتا ہوتا ہوں
کہ کبھی اس کو عشق نا ہو جاۓ ، مر جاۓ گا
Khalil Ur Rehman Qamar Poetry in Urdu

ایک چہرے سے کتنی اترتیاں ہیں نقابیں
لوگ ہمیں کتنے ایک ہی شخص میں مل جاتے ہیں
وقت بدلے گا تو اس ایک بارمیں پوچوں گا ضرور
تم بدلتے ہو تو کیوں لوگ بدل جاتے ہیں
جو چھوڑ کر چلے جاتے ہیں وہ سستے لوگ ہوتے ہیں
ایسے لوگوں کہ لئے اپنے مہنگے آنسو نہیں بہاۓ جاتے
مطلب یہ کہ بھولا نہیں ہوں
یہ بھی نہیں کہ یاد آتے ہو
پہلے سب سے پہلے تم تھے
اب تم سب کہ بعد آتے ہو
تم سے تمہارے بعد بس یہ یہ واسط رہا
بچھڑے ہوؤں میں تیرا نام ڈھونڈتا رہا
لکھ تو دیا کہ آج سے تم میرے نہیں
لیکن قسم سے ہاتھ میرا کانپتا رہا

اشک ناداں سے کہو کہ اپ کدھر جائیں گیں
آپ گر کر میری آنکھوں سے کدھر جائیں گیں
اپنے لفظوں کو تقلم سے گرا کر جاناں
اپنے لہجے کی تھکاوٹ میں لپٹ جائیں گیں
تمہارے نام کہ صدقے بہت پیسہ کمایا ہے
نئی گاڑی خریدی ہے، نیا بنگلہ بنایا ہے
مگر کیوں مجھے ایسے لگتا ہے کہ میرے
اندر کا بیوپری تمہیں بیچ آیا ہے
Also Read; Best 50+ One Line Shayari in Urdu 2023
Heart Touching Khalil Ur Rehman Qamar Poetry

میری امی کا محکا،میری نانی کھو گئی ہے
مجھ سے میرے بچپن کی کہانی کھو گئی ہے
دل منصف نے کہا کہ سزا دی جاۓ
اپ سے ہر بات بھلا دی جاۓ
بے وفاؤں سے جو پلٹ کر دیکھے
آگ اس شخص کی آنکھوں کو لگا دی جاۓ
وقت کو جب میں تیری رفتا ؎ر کہا کرتا تھا
تب تیرے پیار کو ہی پیار کہا کرتا تھا
تیرے ہونے سے سمجھتے تھا کہ دنیا تم ہو
ویسے دنیا کو میں بیکار کہا کرتا تھا
جیسے ہر زہن کو زنجیر سے ڈر لگتا ہے
پیر و مرشد مجھے ہر پیر سے ڈر لگتا ہے
مکتبِ فکر کی بہتات کہاں ہوتی ہے
ترجمہ ٹھیک ہے تفیسر سے ڈر لگتا ہے
سوکھے پیڑوں سے حال سل کہنا
کچھ دنوں سے ہے مشغل ہے اپنا
پھر وہ ضابط نا رسائی ہے
پھر سے ٹوٹا ہے سلسلہ اپنا
سوچتا ہوں تیر ے ہاتھوں ہراؤں تجھ کو
سوچتا ہوں کہ میں شکستوں کو گنوراکر لوں
ایسا کم ظرف ہے دنیا میں پیمار جس کا
کیوں نا اس دین محبت سے میں کنارہ کر لوں
غم ہے یا لطف غم ہے معلوم کچھ نہیں
بس یہ ہوا کہ درد کہ مارے نہیں رہے
ویسے بھی تیرے بعد کی کہانی ہے مختصر
ویسے بھی ہم تیرے بعد تمہارے نہیں رہے
آنکھیں خالی رکھ لیں گیں ہم
سارے خواب جلا ڈالیں گیں
تیرے نام پر نفرت لکھ کر
تیرے نام مٹا دیں گیں
تمہارا آخری میسج میرے ان بکس میں رکھ ہے
اس میں تم نے لکھا ہے مجھے اب بھول جانا تم
جدائی بھنس جانا تم، صبر سے جھول جانا تم
مجھ سے ملنے کو اپ آۓ ہو
بیٹھ جائیں بولا کر لاتا ہوں
عشق جب تم کو راس آۓ گا
زخم کھاؤ گے مسکراؤ گے
دیر تک ان کہ پاس بیھٹو گے
اس کی باتیں اس کو سنا ؤ گے
وہ تمہیں توڑ توڑ ڈالے گا
تم بہت ٹوٹ ٹوٹ جاؤگے
Also Read; Mohabbat Poetry in Urdu
Conclusion
We hope you can like this poetry. Share this Khalil Ur Rehman Qamar Poetry with your friends, favorites, and relatives.
Keep visiting this website, We uploaded such as interesting content only for you.
“Thanks For Visting our Website“